Results 1 to 2 of 2

Thread: خدائی خدمت گار کون تھے؟ Û”Û”Û”Û”Û” عبدالØ+فیظ ظفر

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel خدائی خدمت گار کون تھے؟ Û”Û”Û”Û”Û” عبدالØ+فیظ ظفر

    خدائی خدمت گار کون تھے؟ Û”Û”Û”Û”Û” عبدالØ+فیظ ظفر

    Khudai Khidmatgar Kaun Thay.jpg
    پہلے ہم اپنے قارئین Ú©Ùˆ یہ بتاتے چلیں کہ خدائی خدمت گار اور خدائی فوجدار میں کیا فرق ہے؟ خدائی خدمت گار مثبت معنوں میں استعمال ہوتا ہے یعنی خدا Ú©Û’ نوکر اور خدائی فوجدار منفی Ø+والے سے استعمال کیا جاتا ہے۔ خدائی فوجدار کا مطلب ہے کہ کوئی ایک شخص یا گروہ زبردستی اپنی بات یا مؤقف منوانے پر تل جائے۔ بہرØ+ال اس مضمون میں خدائی خدمت گاروں Ú©Û’ بارے میں بتایا جائے گا۔
    خدائی خدمت گار پشتون عدم تشدد مزاØ+متی تØ+ریک تھی جو برطانوی راج Ú©Û’ خلاف چلائی گئی تھی اس Ú©ÛŒ بنیاد این Úˆ بلیو ایف Ù¾ÛŒ (اب خیبر پختونخوا) میں رکھی گئی، خدائی خدمت گاروں Ú©Ùˆ سرخ پوش رہنما بھی کہاجاتا تھا۔ بنیادی طور پر یہ ایک اصلاØ+ÛŒ تنظیم تھی جس کا مقصد تعلیم Ú©Ùˆ عام کرنا اور قبائلی جھگڑوں کا خاتمہ تھا۔ یہ ایسے جھگڑے تھے جس میں مخالف گروہ ایک دوسرے Ú©Û’ خون Ú©Û’ پیاسے تھے۔ اسے انجمن اصلاØ+ افغانیہ بھی کہا جاتا تھا۔ اس تØ+ریک Ú©ÛŒ قیادت خان عبدالغفار خان Ú©Û’ پاس تھی جنہیں باچا خان، بادشاہ خان یا ''سرØ+دی گاندھی ‘‘ کہا جاتا تھا۔
    آہستہ آہستہ اس تØ+ریک پر سیاسی رنگ غالب آتا گیا کیونکہ اس Ú©Û’ ارکان برطانوی راج کا نشانہ بن رہے تھے۔ 1929Ø¡ تک اس Ú©ÛŒ قیادت Ú©Ùˆ صوبہ بدر کر دیا گیا۔ اب اس تØ+ریک Ú©Û’ رہنما اتØ+ادی ڈھونڈنے Ù„Ú¯Û’ØŒ انہوں Ù†Û’ آل انڈیا مسلم لیگ اور کانگریس سے رابطہ کیا۔ 1929Ø¡ میں مسلم لیگ Ù†Û’ ان سے تعاون کرنے سے انکار کر دیا، اس Ú©Û’ بعد خدائی خدمت گار تØ+ریک Ú©Û’ رہنمائوں Ù†Û’ کانگریس میں شمولیت اختیار کر Ù„ÛŒ اور ہندوستان Ú©ÛŒ آزادی کیلئے اہم کردار ادا کیا۔ باچا خان Ú©Ùˆ برطانوی سرکار Ù†Û’ گرفتار کر لیا تھا جس پر پورے ہندوستان میں شدید اØ+تجاج کیا گیا۔ اس اØ+تجاج Ú©ÛŒ وجہ سے برطانوی سرکار Ú©Ùˆ باچا خان Ú©Ùˆ رہا کرنا پڑا۔ اس Ú©Û’ علاوہ تØ+ریک پر عائد پابندیاں بھی اٹھا Ù„ÛŒ گئیں۔ 1937Ø¡ Ú©Û’ انتخابات میں خدائی خدمت گار تØ+ریک Ù†Û’ کانگریس سے اتØ+اد کیا اور فتØ+ Ø+اصل کی۔ یہ انتخابات جیتنے Ú©Û’ بعد خان عبدالجبار خان (ڈاکٹر خان صاØ+ب) این ڈبلیو ایف Ù¾ÛŒ (اب خیبر پختونخوا) Ú©Û’ وزیراعلیٰ بن گئے۔ ڈاکٹر خان صاØ+ب خان عبدالغفار خان Ú©Û’ بھائی تھے۔
    Û”1940Ø¡ Ú©Û’ بعد خدائی خدمت گار تØ+ریک Ú©Ùˆ ایک اور کریک ڈائون کا سامنا کرنا پڑا اس Ú©ÛŒ وجہ اس تØ+ریک کا ''بھارت Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دو‘‘ تØ+ریک میں سرگرم کردار تھا۔ اس زمانے میں صوبے میں خدائی خدمت گاروں Ú©Ùˆ مسلم لیگ Ú©ÛŒ طرف سے زبردست مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ خدائی خدمت گاروں Ù†Û’ 1946Ø¡ میں پھر کانگریس کا ساتھ دیا اور ان انتخابات Ú©Û’ نتیجے میں ڈاکٹر خان صاØ+ب ایک بار پھر صوبہ سرØ+د Ú©Û’ وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے۔ خدائی خدمت گاروں Ù†Û’ تقسیم ہند Ú©ÛŒ زبردست مخالفت Ú©ÛŒ اور کانگریس کا ساتھ دیا۔ جب انڈین نیشنل کانگریس Ù†Û’ خدائی خدمت گار Ú©Û’ رہنمائوں سے مشاورت Ú©Û’ بغیر تقسیم ہند Ú©Û’ منصوبے Ú©ÛŒ منظوری دیدی تو باچا خان Ú©Ùˆ بہت ملال ہوا۔ انہوں Ù†Û’ کانگریس سے کہا ''آپ Ù†Û’ ہمیں بھیڑیوں Ú©Û’ آگے ڈال دیا ہے۔‘‘
    جون 1947Ø¡ میں خدائی خدمت گاروں Ù†Û’ قرارداد بنوں کا اعلان کیا۔ اس قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ پشتونوں Ú©Ùˆ پشونستان Ú©ÛŒ آزاد ریاست Ú©Û’ قیام کا Ø+Ù‚ دیا جائے۔ اس ریاست میں برٹش انڈیا Ú©Û’ تمام پشتون علاقے شامل ہوں Ú¯Û’Û” یعنی وہ یہ مطالبہ کر رہے تھے کہ پشتون پاکستان میں شامل نہیں ہونا چاہتے۔ تاہم بر طانوی راج Ù†Û’ قرارداد بنوں Ú©Ùˆ منظور کرنے سے انکار کر دیا۔ اس Ú©Û’ جواب میں خدائی خدمت گاروں Ù†Û’ 1947Ø¡ Ú©Û’ این ڈبلیو ایف Ù¾ÛŒ ریفرنڈم کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔ اس ریفرنڈم میں پشتونوں سے کہا گیا تھا کہ یا تو وہ پاکستان میں شامل ہو جائیں یا ہندوستان میں۔ انہوں Ù†Û’ کہا کہ ریفرنڈم میں یہ آپشن نہیں رکھی گئی کہ این ڈبلیو ایف Ù¾ÛŒ آزاد ریاست بنے یا افغانستان میں شامل ہو جائے۔
    تقسیم ہند Ú©Û’ بعد خدائی خدمت گاروں Ú©Ùˆ سخت رد عمل کا سامنا کرنا پڑا۔ خدائی خدمت گاروں Ú©ÛŒ Ø+کومت برطرف کر دی گئی اور ان Ú©ÛŒ تØ+ریک پر پابندی لگا دی گئی۔ دہلی میں خدائی خدمت گار Ú©ÛŒ تØ+ریک Ú©Ùˆ 2011 Ø¡ میں فیصل خان Ù†Û’ دوبارہ زندہ کیا، اس کا مقصد فرقہ وارانہ ہم آہنگی Ú©Ùˆ فروغ دینا تھا، اس Ú©Û’ ارکان Ú©ÛŒ تعداد 5 ہزار تھی۔
    خدائی خدمت گار تØ+ریک قصہ خوانی بازار Ú©Û’ قتل عام سے پہلے شروع ہوئی جب اس تØ+ریک Ú©Û’ سینکڑوں Ø+مایتیوں پر برطانوی سپاہیوں Ù†Û’ پشاور میں فائرنگ کر دی۔ آزادی Ú©Û’ بعد 1947Ø¡ میں اس تØ+ریک کا زور Ú©Ù… Ù¾Ú‘Ù†Û’ لگا جب مسلم لیگ Ú©Û’ وزیراعلیٰ عبدالقیوم خان Ù†Û’ تØ+ریک پر پابندی عائد کر دی اور اس Ú©Û’ ارکان پر کریک ڈائون کیا۔ یہ تØ+ریک اپنے عروج Ú©Û’ وقت1 لاکھ ارکان پر مشتمل تھی۔ ابتداء میں اس تØ+ریک Ú©ÛŒ وجہ برطانوی سرکار Ú©Û’ خلاف پشتونوں Ú©ÛŒ Ø+الت زار Ú©Ùˆ بہتر بنانا تھا۔ غفار خان Ù†Û’ خدائی خدمت گار سے پہلے کئی اصلاØ+ÛŒ تØ+ریکوں Ú©ÛŒ بنیاد رکھی تھی۔ پشتونوں Ú©Û’ مسائل Ú©Ùˆ اجاگر کرنے کیلئے غفار خان Ù†Û’ مئی 1928Ø¡ میں میگزین پختون Ú©ÛŒ بنیاد رکھی جبکہ مارچ 1930Ø¡ میں خدائی خدمت گار Ú©ÛŒ بنیاد رکھی گئی۔
    خان عبدالغفار خان Ù†Û’ سب سے پہلے ان نوجوانوں Ú©Ùˆ بھرتی کیا جنہوں Ù†Û’ ان Ú©Û’ سکولوں سے تعلیم Ø+اصل Ú©ÛŒ تھی۔ انہوں Ù†Û’ ایک سادہ سفید قمیص پہننا شروع کر دی۔ لیکن سفید رنگ Ú©ÛŒ قمیص بہت جلد میلی ہو جاتی تھی۔ اس Ú©Û’ بعد جب ان قمیصوں Ú©Ùˆ مقامی Ú†Ù…Ú‘Û’ Ú©Û’ کارخانے میں رنگنے Ú©Û’ لئے بھیجا گیا تو ان کا رنگ اینٹ Ú©ÛŒ مانند سرخ ہو گیا۔ اس Ú©Û’ بعد ان Ú©Û’ لباس کا رنگ سرخ ہو گیاپھر خدائی خدمت گاروں Ú©Ùˆ سرخ پوش کہا جانے لگا۔ سرخ رنگ اپنانے Ú©ÛŒ دوسری وجہ یہ تھی کہ نو آبادیاتی نظام Ú©Û’ خلاف تØ+ریک کا علامتی طور پر انقلابی راستے Ú©ÛŒ طرف گامزن ہونا تھا۔
    خان عبدالغفار خان Ú©Û’ زیر اثر اس تØ+ریک Ù†Û’ پرامن اØ+تجاج پر زور دیا۔ تØ+ریک میں کسی قسم Ú©ÛŒ کوئی فرقہ واریت نہیں تھی۔ اس میں مسلمان بھی تھے اور ہندو بھی۔ کئی موقعوں پر جب پشاور میں ہندوئوں اور سکھوں پر Ø+ملہ کیا گیا خدائی خدمت گاروں Ú©Û’ ارکان Ú©Û’ ان Ú©ÛŒ جانیں بچائیں۔ جہاں تک خدائی خدمت گاروں Ú©ÛŒ برطانوی سرکار کیخلاف مزاØ+مت اور ہندوستان Ú©ÛŒ آزادی کیلئے پرامن جدوجہد کا تعلق ہے تو اس Ú©ÛŒ ہر صورت میں توصیف کرنی چاہیے۔ لیکن عبدالغفار خان Ú©Û’ زیر اثر یہ خدائی خدمت گارتقسیم ہندکے مخالف تھے اور اس Ø+والے سے مہاتما گاندھی اور کانگریس Ú©Û’ ساتھ تھے۔ وہ دو قومی نظریہ Ú©Ùˆ بھی نہیں مانتے تھے، یہ سراسر ہندوستان Ú©Û’ مسلمانوں Ú©Û’ جذبات Ú©Û’ خلاف تھا۔ ہندوستان Ú©Û’ مسلمان اپنے لیے ایک علیٰØ+دہ ریاست Ú©Û’ آرزو مند تھے اور آل انڈیا مسلم لیگ کا بھی یہی بنیادی مقصد تھا۔ خدائی خدمت گاروں Ú©ÛŒ یہ بات کسی صورت نہیں مانی جا سکتی تھی کہ انگریزوں سے آزادی Ø+اصل کرنے Ú©Û’ بعد برصغیر Ú©Û’ مسلمان ہندوئوں Ú©Û’ غلام بن جائیں ۔مسلم لیگ Ú©Û’ لیڈر بھانپ گئے تھے کہ کانگریس سیکولر ہندوستان Ú©ÛŒ آڑ میں'' رام راج‘‘ قائم کرنا چاہتی ہے۔
    اب ذرا خدائی خدمت گاروں کے'' عہد‘‘ پر بھی غور کریں۔
    ۔1۔ اس خدا کے نام پر جو موجود ہے، میں ایک خدائی خدمت گار ہوں۔
    ۔2۔ میں بنا ء کسی مفاد کے قوم کی خدمت کروں گا۔
    ۔3۔ میں انتقام نہیں لوں گا اور میں جو کام کروں گا وہ کسی کیلئے بوجھ ثابت نہیں ہوں گے۔
    ۔4۔ میرے کسی کام میں تشدد شامل نہیں ہو گا۔
    ۔5۔ اس راستے پر چلنے کے لئے میں ہر قربانی دوں گا۔
    ۔6۔ میں لوگوں کی خدمت کروں گا چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب یا عقیدے سے ہو۔
    ۔7۔ میں ملکی مصنوعات کا استعمال کروں گا۔
    ۔8۔ میں کسی عہدے کے لالچ میں نہیں آئوں گا۔
    اس Ú©Û’ علاوہ خدائی خدمت گاروں کا Ø+لف نامہ بھی تھا۔ جس Ú©Û’ کئی نکات تھے۔ بہرØ+ال اب خدائی خدمت گار قصہ ٔپارینہ بن Ú†Ú©Û’ ہیں۔


    2gvsho3 - خدائی خدمت گار کون تھے؟ Û”Û”Û”Û”Û” عبدالØ+فیظ ظفر

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: خدائی خدمت گار کون تھے؟ Û”Û”Û”Û”Û” عبدالØ+فیظ ظفر

    2gvsho3 - خدائی خدمت گار کون تھے؟ Û”Û”Û”Û”Û” عبدالØ+فیظ ظفر

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •